فرانس نے اتوار کو کہا ہے کہ اُس نے شام میں داعش کے خلاف پہلی مرتبہ فضائی کارروائی کی ہے۔
فرانس کے صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’’جب بھی ہماری سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گا ہم کارروائی کریں گے‘‘۔ بیان میں داعش کے خلاف جنگ کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔
اس سے قبل فرانس کی طرف سے صرف عراق میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے تاہم رواں ماہ کے اوائل میں فرانس نے شام میں داعش کے ٹھکانوں کی نشاندہی کے لیے فضائی نگرانی شروع کی تھی۔
فرانس کا کہنا ہے کہ نگرانی کے لیے فضائی پروازوں کے دوران اکٹھی کی گئی معلومات کی بنیاد پر شام میں فضائی کارروائی کی گئی اور
یہ کام اتحادیوں سے رابطے کے بعد کیا گیا ہے۔
فرانس نے شام کے بحران کے ’’عالمی حل‘‘ کی تجویز دی ہے اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفین ڈی میستورا کی طرف سے شام میں سیاسی عمل کے ذریعے مسئلے حل کی کوششوں کی بھی حمایت کی ہے۔
فرانس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شہریوں کو جہاں داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی طرف سے درپیش خطرات سے بچانا ضروری ہے، وہیں شام کے صدر بشار الاسد کی فورسز کی مہلک بمباری سے بھی اُن کا تحفظ ضروری ہے۔
شام میں گزشتہ چار سال کی خانہ جنگی میں لگ بھگ دو لاکھ 50 ہزار افراد ہلاک اور ایک کروڑ دس لاکھ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ ان افراد میں سے تقریباً 76 لاکھ اندرون ملک ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے۔